لڑکیوں میں بلوغت اور والدین کے لیے ھدایات
بلوغت کیا ھے؟
بلوغت نشونما کا ایک مرحلہ ھے۔ یہ وہ وقت ھوتا ھے جب آپکے بچے کا جسم جوان ھونا شروع ھوتا ھے۔
بلوغت کے دوران آپکے بچے کا دماغ بہت سے ھارموں چھوڑتا ھے- بلوغت کو جسمانی تبدیلیوں سے منسلک کیا جاتا ھے۔ اس میں جِنسی کَشِش اور پیدا کرنے کی قابلیت کا آغاز شامل ھوتے ھیں۔ بلوغت آپکی بیٹی کے جسم کو حاملہ ھونے کے قابل بناتی ھے۔
بلوغت لڑکیوں پر کس طرح اثر انداز ھوتی ھے؟
لڑکیوں میں بلوغت کا آغاز چھاتیوں[جوکہ بریسٹ بڈ کہلاتے ھیں] کے بڑھنے اور فرج کے گرد نرم بالوں کے اُگنے سے ھوتا ھے۔ بریسٹ بڈ نازک، نپل کے نیچے کی جلد کے اندر سخت ناھمواری ھوتی ھے۔ وقت کے ساتھ چھاتیاں بڑھنا اور سوجنا شروع ھو جاتی ھیں۔ انکی نرمی کم ھوتی جاتی ھے۔ اسی وقت کے ساتھ آپکی بیٹی کا قد اور وزن بھی بڑھے گا۔ اور اس کی بغلوں کے بال اور پسینے کے غدور پیدا ھوں گے۔
بلوغت کے مرحلے کے آخر میں ماھواری کا آغاز ھوتا ھے۔ جب لڑکیاں حاملہ نہیں ھوتیں تو وہ اپنی بچہ دانی سے ھر مھینے خون کا اخراج کرتی ھیں، اسکو ماھواری کہتے ھیں۔ یہ فرج سے خون کے اخراج کا سبب بھی بنتی ھے۔ یہ لڑکی کی زندگی کا وہ مرحلہ ھوتا ھے جب اسکا جسم حاملہ ھونے کے قابل ھو جاتا ھے۔
بلوغت کا اندازہ پسینے، کیل مہاسوں اور جسم کی بو سے بھی لگایا جاسکتا ھے۔
ممکن ھے کہ لڑکیوں میں نئے جذبات پیدا ھوں۔ وہ اپنے والدین اور دوستوں سے پہلے کی نسبت مختلف طرز سے پیش آئیں گی۔
لڑکیوں میں بلوغت کا آغاز کب ھوتا ھے؟
ھر بچے میں بلوغت کے آغاز کی عمر منفرد ھوتی ھے۔ عام طور پر جسمانی تبدیلیاں 10 سال کی عمر میں شروع ھوتی ھیں۔
زیادہ تر لڑکیوں کی پہلی ماھواری چھاتیاں بننا شروع ھونے کے 2 سال کے بعد ھوتی ھے۔ عام طور پر لڑکیوں کی ماھواری کا پہلا دورانیہ تب شروع ھوتا ھے
جب وہ 12 سے 13 سال کی ھوتی ھیں۔ کچھ لڑکیوں کی پہلی ماھواری کا دورانیہ 8 سے 9 سال کی عمر میں شروع ھوتا ھے۔ باقی لڑکیوں کی ممکن ھے کہ تب تک ماھواری شروع نہ ھو جب تک وہ نوعمری کے وسط تک نہ پہنچ جائیں۔ 15 سے 16 سال کی عمر تک لڑکی کا جسم بالغ کے تناسب تک پہنچ جاتا ھے۔ نوجوان عورتوں کے نپل اور اسکے کے ارد گرد کا حصّہ گہرا ھوتا ھے۔ انکے کولہے چوڑے، زیرناف بال موٹے اور موٹی رانیں ھوتی ھیں۔
اگر آپکی بیٹی 8 سال کی عمر سے پہلے بلوغت کی علامات ظاھر کرنا شروع کر دے تو اپنی بیٹی کے ڈاکٹر سے ملیں۔ اگر آپکی بیٹی 15 سال کی عمر تک بلوغت کی علامات ظاھر نہ کرے تو اس صورت میں بھی ڈاکٹر سے ملیں۔
اپنی بیٹی کی بلوغت کیلئے تیار ھونے میں کیسے مدد کرنی ھے
بات جیت کا آغاز کریں بلوغت کے بارے میں سوال پوچھنے کیلئے اپنی بیٹی کا حوصلہ بڑھائیں۔ اپنی بیٹی کو بغیر کسی ڈر اور فیصلے کے کھل کر بات کرنے کو کہیں۔ اگر آپکی بیٹی کے دوست اور انٹرنیٹ اسکے لئے تعلیم کا واحد زریعہ ھوں تو ممکن ھے کہ وہ غلط مشورہ حاصل کر لے۔
اگر آپکی بیٹی نے آپ سے اس موضوع ہر بات نہ کی ھو اور وہ بلوغت کے نزدیک ھو تو آپ بات چیت کا آغاز اس سوال کے ساتھ کرسکتے ھیں کہ وہ بلوغت
کے بارے میں کیا جانتی ھے۔ آپ اسکو وہ تمام معلومات دیں جنکی آپکے مطابق اسکو ضرورت ھو۔ متعدد چھوٹی بات چیت بہت سے موضوعات کا احاطہ کر سکتی ھیں۔
ممکن ھے کہ آپ بنیادی حفظان صحت، جنسی پختگی اور نوعمری میں حمل سے متعلق بات کرنا چاھتے ھوں۔ بلوغت کے مرحلے کے بارے میں آپ کا اپنی بیٹی کےساتھ بات کرنا بہت اھم ھے۔
اگر والد جوکہ اکیلے ھوں اور اس موضوع کے بارے میں بات کرنے میں ھچکچاھٹ محسوس کریں تو کسی خاتون دوست یا رشتہ دار کو بیٹی سے بات کرنے کو کہیں۔
بلوغت سے پہلے تیار ھونا
اگر آپ بلوغت کیلئے تیار ھونے میں اپنی بیٹی کی مدد کریں تو اسکی بلوغت میں منتقلی بہت زیادہ ہموار ھو جائے گی۔ اس سے پہلے کہ آپکی بیٹی بلوغت کے مراحل سے گزرے، اس سے ان مراحل کا زکر کریں۔ اس بارے میں بھی بات کریں کہ اسکو بلوغت کی علامات سے گزرتے وقت کن اشیاء کی ضرورت ھوگی۔ مثال کے طور پر اسکو یہ پتہ ھونے کی ضرورت ھوگی کہ پہلی ماھواری کے دورانیے میں نسوانی مصنوعات کا استعمال کیسے کرنا ھے۔ اسکے ساتھ جسم کی بو سے بچنے کیلئے اسکو ڈیوڈورنٹ کی بھی ضرورت ھوگی۔ کیل مہاسے بھی ایک مسئلہ ھو سکتے ھیں۔ خاص طور پر اگر داغ یا پھنسیاں خراب ھوں تو اپنے بچے کے ڈاکٹر سے مدد لیں۔
بڑھنے کی آزادی
بلوغت وہ مرحلہ ھوتا ھے جب بالغ ھونے کا آغاز ھوتا ھے۔ بلوغت کے ساتھ بڑھنے کی آزادی کا آغاز ھوتا ھے۔ ممکن ھے کہ آپکی بیٹی آپکے ساتھ زیادہ بحث کرنا شروع کر دے۔ یہ بھی ممکن ھے کہ وہ آپکے ساتھ زیادہ اختلاف رائے رکھے۔ اسکے موڈ میں تبدیلیاں میں آ سکتی ھیں۔ بعض اوقات یہ بھی ھو سکتا ھے کہ وہ خود سے کچھ بننا چاھے۔
سب سے بہترین یہ ھے کہ آپ گفتگو کرنے کی حوصلہ افزائی کریں۔ اس کو یہ ظاھر کرنے کی کوشش کریں کہ آپ اسکو غیر مشروط محبت کرتے ھیں۔ اس کے ساتھ گھر کی ترتیب اور معمول کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں۔ جب آپکی بیٹی بلوغت سے گزر رھی ھو اور آپکی حدود کو دیکھنے کی کوشش کرے تو آپکو گھر میں مختلف طرز کے نظم و ضبط کو استعمال کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ھے۔
انگشت زنی
یہ زندگی میں جنسیت یا خود اعتمادی کے مسائل کا سبب بن سکتا ھے۔ اس کی بجائے اپنی بیٹی کو بتائیں کہ اسلامی ، خاندانی عزت و غیرت کی حد کراس کرنے سے انگشت زنی بہتر ھے مگر اس وقت جب کنٹرول کرنا مشکل ہو جائے زنا کا خطرہ ہو ۔اور ھسٹیریا کے دورے پڑ رہے ہوں ۔ لیکن یہ ایک ذاتی معاملہ ھے۔ سب سے بہتر روزہ رکھنا ہے
جذباتی اور جنسی تبدیلیاں
بلوغت میں جسم کے اندر ہارمون کا بڑھنا شامل ھوتا ھے۔ اپنے دوستوں کیلئے نئے جذبات اور جنسی دلچسپی پیدا ھوتی ھے۔ ممکن ھے کہ آپکی بیٹی جنسی جذبات اور خیالات رکھے۔
اس کے بہت سے دوست جنسی تعلقات کے بارے میں بات کریں گے۔ ممکن ھے کہ وہ جنسی تعلقات قائم بھی کریں۔
جسمانی اور جذباتی خطرات
غیر محفوظ جنسی تعلقات میں بہت سے جسمانی خطرات منسلک ھوتے ھیں۔ اپنے بیٹی کو تفصیل سے بتائیں کہ اسپرم کے خلیے میں تولیدی مواد ھوتا ھے۔ اگر اسپرم عورت کے انڈے کو بارآور کر دے تو حمل واقع ھو سکتا ھے۔ جب لڑکا اسپرم کا انزال شروع کر دے تو وہ اس لڑکی کے ساتھ بچے کا باپ بننے کے قابل ھو جاتا ھے، جسکی ماھواری شروع ھو چکی ھو۔
اپنی بیٹی سے پیدائش روکنے والے اختیارات کی اہمیت کے بارے میں ضرور بات کریں۔
اورل سیکس اور مباشرت کے دوران کونڈم کے استعمال کے بارے میں بھی بات کریں۔ یہ جنسی تعلقات کے زریعے پھیلنے اس والی انفیکشن سے بچاو میں مدد کرسکتا ھے۔اس طرح وہ سوزاک اور ایڈز جیسے مہلک مرض سے بچ سکتے ہیں
جسنی تعلقات کے ساتھ جذباتی خطرات بھی منسلک ھوتے ھیں۔ جب نوجوان جنسی طور پر سرگرم ھوتے ھیں تو حسد، عدم تحفظ، یقین اور اعتماد جیسے مسائل پیدا ھو سکتے ھیں۔ بہت سی لڑکیوں کو جذباتی طور پر تیار ھونے سے پہلے ھی جنسی طور پر سرگرم ھونے کیلئے مجبور کیا جاتا ھے۔ اس کے نتیجے میں وہ اپنی عزت نفس کھو سکتی ھیں اور انکی خود اعتمادی میں کمی آسکتی ھے۔ اپنی بیٹی سے جنسی تعلقات سے منسلک جذباتی خطرات کے بارے میں بات کریں۔ ۔ آپ اس بارے میں اپنی بیٹی سے خود بات کر سکتے ھیں یا اپنی بیٹی کی اسکے ڈاکٹر بات کروا سکتے ھیں۔
ماں کے لیے اھم نکات
اپنی بیٹی سے جنسی تعلقات کے بارے میں مستقل بنیاد پر بات کرتے رکھیں۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپکی بیٹی یہ جانتی ھو کہ انگشت زنی مجبوری میں ذاتی معاملہ ھے۔
جنس سے متعلق متعدد بار چھوٹی چھوٹی گفتگو ، بہت لمبی گفتگو سے بہتر ھو سکتی ھیں۔
اس کے خیالات بغیر کسی اندازوں کے اور غیر مشروط محبت والے انداز میں سنیں۔